؛أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ ؛بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَسۡــئَلُوۡا عَنۡ اَشۡيَآءَ اِنۡ تُبۡدَ لَـكُمۡ تَسُؤۡكُمۡ‌ۚ وَاِنۡ تَسۡـئَـلُوۡا عَنۡهَا حِيۡنَ يُنَزَّلُ الۡقُرۡاٰنُ تُبۡدَ لَـكُمۡ ؕ عَفَا اللّٰهُ عَنۡهَا‌ ؕ وَاللّٰهُ غَفُوۡرٌ حَلِيۡمٌ ۞

خبر کی تفصیل

سکندر رضا کہتے ہیں ’میں جب سے زمبابوے کی کرکٹ ٹیم کا حصہ بنا ہوں یہ جیت میرے کریئر کی سب سے بڑی اور یادگار جیت ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ ورلڈ کپ ہے اس سے بڑا ایونٹ کوئی اور نہیں ہو سکتا اور پھر سب سے اہم بات کہ سامنے پاکستان کی شکل میں ایک بڑی ٹیم تھی جس کےخلاف ایک کم سکور کا کامیابی سے دفاع کرتے ہوئے صرف ایک رن کے فرق سے کامیابی حاصل کرنا کبھی نہ بھولنے

image
اپ لوڈ کی تاریخ : Oct/28/2022

زمبابوے کے کرکٹر سکندر رضا کے لیے یہ سال انتہائی کامیاب ثابت ہوا ہے جس میں وہ ایک کے بعد ایک قابل ذکر کارکردگی دکھانے میں کامیاب رہے ہیں لیکن پاکستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میچ میں ایک رن کی ڈرامائی جیت کو وہ اپنے کریئر کا سب سے یادگار لحمہ قرار دیتے ہیں۔

اس میچ میں سکندر رضا بیٹنگ میں قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکے لیکن بولنگ میں شان مسعود، حیدر علی اور شاداب خان کی اہم وکٹیں لے کر کھیل کا پانسہ پلٹنے میں کامیاب ہو گئے۔

زمبابوے نے محض دوسری مرتبہ پاکستان کو ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں شکست دی ہے۔ اس سے قبل 2021 میں ہرارے میں بھی اس نے ایک کم سکور 118 کا دفاع کرتے ہوئے پاکستان کو صرف 99 رنز پر آؤٹ کر کے میچ 19 رنز سے جیتا تھا۔

سکندر رضا کہتے ہیں ’میں جب سے زمبابوے کی کرکٹ ٹیم کا حصہ بنا ہوں یہ جیت میرے کریئر کی سب سے بڑی اور یادگار جیت ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ ورلڈ کپ ہے اس سے بڑا ایونٹ کوئی اور نہیں ہو سکتا اور پھر سب سے اہم بات کہ سامنے پاکستان کی شکل میں ایک بڑی ٹیم تھی جس کےخلاف ایک کم سکور کا کامیابی سے دفاع کرتے ہوئے صرف ایک رن کے فرق سے کامیابی حاصل کرنا کبھی نہ بھولنے والی بات ہے۔‘