؛أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ ؛بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَسۡــئَلُوۡا عَنۡ اَشۡيَآءَ اِنۡ تُبۡدَ لَـكُمۡ تَسُؤۡكُمۡ‌ۚ وَاِنۡ تَسۡـئَـلُوۡا عَنۡهَا حِيۡنَ يُنَزَّلُ الۡقُرۡاٰنُ تُبۡدَ لَـكُمۡ ؕ عَفَا اللّٰهُ عَنۡهَا‌ ؕ وَاللّٰهُ غَفُوۡرٌ حَلِيۡمٌ ۞

خبر کی تفصیل

سائبر کرائم کو ایف آئی اے سے الگ کرکے این سی سی آئی اے کے نام سے نئی ایجنسی بنادی گئی

image
اپ لوڈ کی تاریخ : May/03/2024

اسلام آباد) وفاقی حکومت نے سائبر کرائم کو ایف آئی اے سے الگ کرکے این سی سی آئی اے کے نام سے نئی ایجنسی بنادی، ملک بھر میں سوشل میڈیا اور ایپس سے متعلق تمام معاملات این سی سی آئی اے دیکھے گی، ملک بھر میں زونل آفسز اور تھانے ہوں گے، ڈی جی کو آئی جی کے اختیارات استعمال کریں گے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے سائبر کرائم کو ایف آئی اے سے الگ کرکے نیشنل سائبرکرائم انویسٹی گیشن ایجنسی بنادی، نئی اتھارٹی بنانے کا باقاعدہ آرڈیننس بھی جاری کردیا گیا، سائبر کرائمز کی روک تھام کیلئے نیشنل سائبرکرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے ) کے نام اسے ایک الگ اتھارٹی بنا دی ہے، نیشنل سائبرکرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کا اپنا ڈائریکٹر جنرل تعینات کیا جائے گا، این سی سی آئی اے کے ملک بھر میں ایف آئی اے طرز پر زونل آفس بنائے جائیں گے، سائبر کرائم سے متعلق تمام مقدمات کا اندراج اور پراسکیوشن این سی سی آئی اے خود کرے گی۔

این سی سی آئی اے کے اپنے تھانے ہوں گے اور افسران کو سائبر کرائمز سے متعلق خصوصی تربیت دی جائے گی۔ ملک بھر میں سوشل میڈیا اور ایپس سے متعلق تمام معاملات این سی سی آئی اے دیکھے گی۔این سی سی آئی اے کا تحقیقاتی ادارہ ایکٹ کی شق 29 کے تحت قائم کیا گیا۔این سی سی آئی اے ایکٹ کے تحت حاصل اختیارات استعمال کرے گی،این سی سی آئی اے اس ایکٹ کے تحت نامزد تحقیقاتی ادارہ کے امور ادا کرنا روک دے گی، تمام اہلکار، کیسز انکوائریزاور تحقیقات ایف آئی اے سے این سی سی آئی اے کو منتقل ہوجائیں گی۔

ڈی جی این سی سی آئی اے پولیس کے آرڈر 2002 کے تحت آئی جی کے اختیارات استعمال کریں گے۔ این سی سی آئی اے کے معاملات کو وزارت داخلہ دیکھے گی، این سی سی آئی اے بین الاقوامی تعاون کے حوالے سے نامزد ادارہ ہوگا۔