؛أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ ؛بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَسۡــئَلُوۡا عَنۡ اَشۡيَآءَ اِنۡ تُبۡدَ لَـكُمۡ تَسُؤۡكُمۡ‌ۚ وَاِنۡ تَسۡـئَـلُوۡا عَنۡهَا حِيۡنَ يُنَزَّلُ الۡقُرۡاٰنُ تُبۡدَ لَـكُمۡ ؕ عَفَا اللّٰهُ عَنۡهَا‌ ؕ وَاللّٰهُ غَفُوۡرٌ حَلِيۡمٌ ۞

خبر کی تفصیل

ایشیا کپ 2023: جے شاہ کے بیان سے انڈیا میں شیڈول ورلڈ کپ میں پاکستان کی شرکت پر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، پی سی بی

خبر کی ویڈیو

اپ لوڈ کی تاریخ : Oct/19/2022

یاد رہے کہ منگل کو ممبئی میں انڈین کرکٹ بورڈ یعنی بی سی سی آئی کی سالانہ جنرل میٹنگ کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کے دوران جے شاہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ ’انڈیا ایشیا کپ غیر جانبدار مقام پر کھیلے گا۔‘ واضح رہے کہ طے شدہ شیڈول کے مطابق اگلا ایشیا کپ پاکستان میں ہونا ہے اور یہ فیصلہ ایشیئن کرکٹ کونسل (اے سی سی) کی ایگزیکٹیو کمیٹی نے کیا تھا۔ جے شاہ ایشیئن کرکٹ کونسل کے بھی صدر بھی ہیں جبکہ منگل کے روز انھیں بی سی سی آئی کی سالانہ جنرل میٹنگ میں دوسری مدت کے لیے سیکریٹری منتخب کیا گيا ہے۔ اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان نے کہا ہے کہ یہ بیان ایشیئن کرکٹ کونسل یا پاکستان کرکٹ بورڈ کی مشاورت کے بغیر دیا گیا ہے۔ پی سی بی نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ شیڈول ایشیا کپ کی پاکستان سے منتقلی کا بیان آئی سی سی اور اے سی سی کو تقسیم کرنے کے مترادف ہے۔ کرکٹ بورڈ نے واضح کیا کہ جے شاہ ہی کی صدارت میں منعقدہ اے سی سی اجلاس میں ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کے سپرد کی گئی تھی اور تاحال ایشیئن کرکٹ کونسل کے صدر کے بیان پر اے سی سی سے کوئ