؛أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ ؛بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَسۡــئَلُوۡا عَنۡ اَشۡيَآءَ اِنۡ تُبۡدَ لَـكُمۡ تَسُؤۡكُمۡ‌ۚ وَاِنۡ تَسۡـئَـلُوۡا عَنۡهَا حِيۡنَ يُنَزَّلُ الۡقُرۡاٰنُ تُبۡدَ لَـكُمۡ ؕ عَفَا اللّٰهُ عَنۡهَا‌ ؕ وَاللّٰهُ غَفُوۡرٌ حَلِيۡمٌ ۞

خبر کی تفصیل

کراچی میں ام کی فصل پر بیماری ہونے کا انکشاف

image
اپ لوڈ کی تاریخ : May/07/2024

کراچی ()سندھ کے ام کے باغات میں بیماری پھیلنے کا انکشاف صوبائ وزیر زراعت کا نوٹس ام کے باغات میں پھیلنے والی بیماری پر جلد از جلد کنٹرول کرنے کی ہدایت تفصیلات کے مطابق وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر نے آم کے باغات میں بیماری پھیلنے کا نوٹس لے لیا ہے انہوں نے متعلقہ افسران کو آ م کے باغات میں پھیلنے والی بیماری کے خاتمے کے لیے فوری طور پر علاقوں میں ٹیمیں بھیجنے کی ہدایت کی ہے اعلامیہ کے مطابق انہوں نے مزید سیکرٹری زراعت رفیق احمد برو اور ڈی جی ذرات کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ام کے باغات میں پھیلنے والی بیماری کو جلد کنٹرول کیا جائے آ م کے باغات کو لگنے والی بیماری کے خاتمے کے لیے فورا کیڑے مار سپرے کیا جائے واضح رہے کہ کچھ روز قبل آ م کے فصل کے تحفظ کے لیے محکمہ ذرات نے اہم ہدایات جاری کی تھی محکمہ زراعت نے باغوبانوں کو آم کی فصل کو مختلف بیماری سے بچانے کے لیے پودوں کو گھیرے میں پلاسٹک شیٹ بچھانے کا مشورہ دیا تھا اس عمل سے زمین میں موجود کیڑوں کے پرانے پروانے باہر نہیں نکل سکتے اس لیے جو سنڈیاں پپو پا بنانے کے لیے پودوں سے نیچے گرتی ہیں وہ بھی مٹی تک نہیں پہنچ پاتی اور پلاسٹک شیٹ کے اوپر ہی مر جاتی ہیں جس سے عام پر بور کی مکھی کے حملے کا خدشہ نہیں رہتا محکمہ ذرات کے ترجمان نے بتایا کہ پھل بننے اور نئے پتے نکلنے کے مرحلے پر بور کی مکھیوں کی سنڈیاں پھل کو نقصان پہنچا سکتی ہیں جس سے پھل کی بڑھوتری رک جاتی ہے انہوں نے کہا کہ اس بیماری سے پتے بھی مختلف جگہوں سے جڑمڑ ہو جاتے ہیں باغبان کو مشورہ دیا ہے کہ آم کے پودوں کو ایک کلو گرام فی پودا یوریا کھاد بھی ڈالیں اور پھل کو صحت مند رکھنے کے لیے آب پاشی بھی جاری رکھیں 10 سے 14 روز کے وقفے سے سفوف بھی بھپوندی کے خلاف پھپھوندکش دواؤں کا استعمال کریں تاکہ آم کی فصل کو کوئی نقصان نہ پہنچ سکے