؛أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ ؛بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَسۡــئَلُوۡا عَنۡ اَشۡيَآءَ اِنۡ تُبۡدَ لَـكُمۡ تَسُؤۡكُمۡ‌ۚ وَاِنۡ تَسۡـئَـلُوۡا عَنۡهَا حِيۡنَ يُنَزَّلُ الۡقُرۡاٰنُ تُبۡدَ لَـكُمۡ ؕ عَفَا اللّٰهُ عَنۡهَا‌ ؕ وَاللّٰهُ غَفُوۡرٌ حَلِيۡمٌ ۞

خبر کی تفصیل

فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں

image
اپ لوڈ کی تاریخ : May/11/2024

اسلام اباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ فوج اور سیاسی جماعتوں کے براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں اسٹیبلشمنٹ کا سیاست میں کردار رہا لیکن مذاکرات سیاسی جماعتوں سے ہوتے ہیں معافی مانگنا بچکانہ بات ہے کسی سے معافی نہیں مانگی ملک کسی کی پسند نا پسند کی بجائے آ ئین پر چلتا ہے ہم پرامید ہیں کہ بات بہتری کی جانب جائے گی پھر سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی ایا ہے پچھلے تین چار دن سے جو کچھ ہوا ہے اس سے جمہوری عمل کے تحت دیکھا جائے تو قدغن پڑی ہے پی ٹی ائی پر جس طرح کریک ڈاؤن ہوا اس سے لگتا کہ سیاسی سرگرمیوں کی گنجائش ختم ہوتی جا رہی ہے تحریک انصاف پر کوئی پابندی نہیں لگی ہوئی پرامن سیاسی سرگرمیوں کو نہیں روکنا چاہیے مسلم لیگ نون کی حکومت کا پنجاب میں تھوڑا بہت اختیار ہے تو انہیں اس کو دیکھنا چاہیے ہے جبکہ فوج اور سیاسی جماعتوں کا براہ راست مذاکرات کے عمل کی ائین میں گنجائش نہیں ہے اگر حکومت نے مذاکرات کرنے ہیں تو کمیٹی ہماری بنی ہوئی ہے