؛أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ ؛بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَسۡــئَلُوۡا عَنۡ اَشۡيَآءَ اِنۡ تُبۡدَ لَـكُمۡ تَسُؤۡكُمۡ‌ۚ وَاِنۡ تَسۡـئَـلُوۡا عَنۡهَا حِيۡنَ يُنَزَّلُ الۡقُرۡاٰنُ تُبۡدَ لَـكُمۡ ؕ عَفَا اللّٰهُ عَنۡهَا‌ ؕ وَاللّٰهُ غَفُوۡرٌ حَلِيۡمٌ ۞

خبر کی تفصیل

آئی ایم ایف کا پاکستان سے اخراجات میں کمی کا مطالبہ

image
اپ لوڈ کی تاریخ : May/17/2024

عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کے ذمے قرضوں پر بھاری سود کی ادائیگی کو معیشت پر بوجھ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پر قرضوں میں کمی کا انحصار پالیسیوں کے تسلسل پر ہوگا اگلے مالی سال قرضوں پر سود نو ہزار سات سو 787 روپے ارب روپے تک جانے کا خدشہ ہے اسلام اباد میں ائی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان نئے بیل اؤٹ پیکج پر مذاکرات جاری ہیں ائی ایم ایف نے پاکستان سے اخراجات نے کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستان کے ذمہ قرضوں پر بھاری سود کیاادائگی کو معیشت پر بوجھ قرار دے دیا ذرائع وزیرات خزانہ کے مطابق اگلے مالی788 ارب روپے تک جانے کا خدشہ ہے جبکہ رواں مالی سال قرضوں پر سود کی ادائیگی 8 ہزار 371  ارب روپے تک جا سکتی ہے قرضوں بھر سود کی ادائیگی وفاقی حکومت کی خالص امدن سے بھی 205 ارب روپے زیادہ رہی جولائی تا مارچ وفاقی حکومت کے خالص امدن 5 ہزار 313 ارب روپے ریکارڈ کی گئی اگلے مالی سال قرضوں کی شرح 72.1 فیصد سے کم ہو کر 70 فیصد پر ا جائے گی انتہائی بلند بیرونی مالی ضروریات اور بلند شرائط سود قرضوں کی پائیداری کے لیے خطرناک قرار دی گئی ائی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ذمے قرضوں میں کمی کا انحصار پالیسیوں کی کامیاب تسلسل پر ہوگا