پشاور() خیبرپختونخواہ میں سکیورٹی فورسز اور پولیس وین پر حملوں میں جوابی فائرنگ میں 3 دہشت گرد ہلاک ہو گئے،مرنے والے دہشت گردوں کے قبضے سے 9 دستی بم،کلاشنکوف، میگزین، مختلف موبائل فونز اور بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق سکیورٹی فورسز اور پولیس کی مشترکہ ناکہ بندی دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر کی گئی تھی۔
پولیس حکا م کا کہنا ہے کہ ڈی آئی خان میں موٹرسائیکل سوار 3 دہشت گردوں نے روکنے کے اشارے پر سکیورٹی فورسز اور پولیس کی مشترکہ ناکا بندی پر اندھا دھند فائرنگ کردی، جس پر فورسز کی جوابی فائرنگ سے تینوں حملہ آور ہلاک ہو گئے۔یاد رہے کہ گزشتہ روزبہاولپورمیں سی ٹی ڈی اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں زیرحراست کالعدم تنظیم کے 2 دہشتگرد ہلاک ہو گئے تھے۔حکام کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں عدیل عرف سیف اللہ خراسانی اور زین عرف اسد اللہ خراسانی کو بہاولپور میں چھپائے گئے اسلحہ کی نشاندہی کیلئے لے جایا جا رہا تھا، جہاں ان کے ساتھیوں نے گھات لگا کر فائرنگ کر دی تھی۔ گولیاں لگنے سے دونوں زیر حراست دہشت گرد مارے گئے تھے۔ ہلاک ہونے والے دہشتگرد عدیل عرف سیف اللہ خراسانی اور زین عرف اسد اللہ خراسانی کو چند دن پہلے حاصل پور سے گرفتار کیا گیا تھا۔حکام کا یہ بھی بتاناتھا کہ دہشت گردوں نے وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ کے قتل کی منصوبہ بندی کررکھی تھی قبل ازیںایک اورکارروائی کے دوران پنجاب داخل ہونے والے دو دہشت گرد وںکوفائرنگ کے تبادلے میں ہلاک کر دیا تھا۔سی ٹی ڈی حکام کا کہنا تھاکہ دونوں دہشت گرد خیبرپختونخوا ہ سے پنجاب میں داخل ہورہے تھے جنہیں روکنے کی کوشش گئی تو انہوں نے فائرنگ شروع کردی تھی۔ محکمہ انسداد دہشت گردی حکام کا کہنا تھا کہ مارے جانے والے دہشت گرد حساس تنصیب پر حملے میں ملوث تھے جن سے بڑی مقدار میں بارودی مواد برآمد کیا گیاتھا۔