اپ لوڈ کی تاریخ :
May/03/2024
اسلام آبا(اسٹاف رپورٹر) حکومت نے آئی ایم ایف کی جانب سے بجلی گیس مہنگی اور پنشنرز پر ٹیکس لگانے پر غور شروع کر دیاگیا ہے، ایف بی آر پنشن نظام میں اصلاحات کیلئے تیار ہے اور ایک لاکھ سے کم پنشن والوں سے ٹیکس لینے یا تمام پنشنرز پر 10 فیصد ٹیکس لگانے جیسی تجاویز پر غور شروع کررہا ہے جب کہ اس سلسلے میں حکومت بھی متحرک ہوگئی ہے۔ وزارت خزانہ نے بجٹ بنانے کا کام بھی شروع کردیا، قرض ادائیگی، دفاعی بجٹ اور ٹیکس وصولیوں سمیت دیگر اہداف طے ہونے پر آئی ایم ایف سے شیئر ہوں گے۔آئی ایم ایف مشن کی آمد سے پہلے بجٹ اہداف طے کرنے، بجٹ اسٹریٹجی پیپر کابینہ سے منظور کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کیلئے وزارتوں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔آئی ایم ایف نے نیا قرضہ دینے کیلئے پاکستان کو نئی تجاویز پیش کردی ہیں۔آئی ایم ایف کا 15 مئی کوآنے والا وفد پاکستان کیلئے 6 سے 8 ارب ڈالر کے نئے بیل آوٹ پیکج کے اہم نکات طے کرے گا تاہم اس سے قبل آئی ایم ایف نے پاکستان کو نئی تجاویز پیش کردی ہیں۔آئی ایم ایف نے مزید ٹیکس لگانے، بجلی گیس مزید مہنگی کرنے، پنشنرز پر ٹیکس لگانے اور خسارے کے شکار ہر سرکاری ادارے کو فروخت کرنے کی تجویز دی ہے۔خیال رہے کہ چند روز قبل عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو ٹیکس نظام کی بحالی، آمدنی میں اضافہ اور صحت عامہ کی بہتری کے لیے سگریٹ سمیت غیرتمام ضروری اشیاءپر ٹیکس لگانے کی سفارش کی تھی۔آئی ایم ایف نے سفارشات کی ایک مکمل تجویز پیش کی ہے جس میں سگریٹ پر ٹیکس کا نفاذ بھی شامل کیاگیاتھا۔ تمباکو نوشی سے معاشرے میں ہونے والی بیماری اور اموات کی قیمت کو مدنظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ سگریٹ کے برانڈ سے قطع نظر سگریٹ نوشی صحت کیلئے نقصان دہ ہے۔