ایک سائنسدان نے سمندری مخلوق کی 53 ایسی اقسام کا پتا چلایا ہے جو ایک دوسرے سے ’بات‘ کرتی ہیں مگر ان کے بارے میں پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ وہ خاموش یا گونگی ہیں۔ایک سائنسدان نے سمندری مخلوق کی 53 ایسی اقسام کا پتا چلایا ہے جو ایک دوسرے سے ’بات‘ کرتی ہیں مگر ان کے بارے میں پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ وہ خاموش یا گونگی ہیں۔ایک سائنسدان نے سمندری مخلوق کی 53 ایسی اقسام کا پتا چلایا ہے جو ایک دوسرے سے ’بات‘ کرتی ہیں مگر ان کے بارے میں پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ وہ خاموش یا گونگی ہیں۔ایک سائنسدان نے سمندری مخلوق کی 53 ایسی اقسام کا پتا چلایا ہے جو ایک دوسرے سے ’بات‘ کرتی ہیں مگر ان کے بارے میں پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ وہ خاموش یا گونگی ہیں۔
محقق گیبریئل جارجوِچ کوہن کا خیال ہے کہ یہ سمندری مخلوق ہمیشہ سے ایک دوسرے کو پیغام بھیجتی تھیں مگر انسانوں نے اسے سننے کی کبھی کوشش ہی نہیں کیایک سائنسدان نے سمندری مخلوق کی 53 ایسی اقسام کا پتا چلایا ہے جو ایک دوسرے سے ’بات‘ کرتی ہیں مگر ان کے بارے میں پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ وہ خاموش یا گونگی ہیں۔ایک سائنسدان نے سمندری مخلوق کی 53 ایسی اقسام کا پتا چلایا ہے جو ایک دوسرے سے ’بات‘ کرتی ہیں مگر ان کے بارے میں پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ وہ خاموش یا گونگی ہیں۔
گیبریئل نے مائیکروفون کی مدد سے ان جانوروں کی آوازیں ریکارڈ کی جو افزائش نسل کے لیے ملنا یا انڈے سے باہر آنا چاہتے تھے، ان میں کچھوے بھی شامل ہیں۔