؛أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ ؛بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَسۡــئَلُوۡا عَنۡ اَشۡيَآءَ اِنۡ تُبۡدَ لَـكُمۡ تَسُؤۡكُمۡ‌ۚ وَاِنۡ تَسۡـئَـلُوۡا عَنۡهَا حِيۡنَ يُنَزَّلُ الۡقُرۡاٰنُ تُبۡدَ لَـكُمۡ ؕ عَفَا اللّٰهُ عَنۡهَا‌ ؕ وَاللّٰهُ غَفُوۡرٌ حَلِيۡمٌ ۞

خبر کی تفصیل

بی سی کو بتایا ہے کہ وہ ارشد شریف کی موت کے پسِ منظر کے حالات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ وت کے پسِ منظر کے حالات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

image
اپ لوڈ کی تاریخ : Oct/25/2022

پاکستانی افواج کے ترجمان نے کہا ہے کہ کینیا میں پاکستانی صحافی ارشد شریف کی ہلاکت کی جامع تحقیقات کے ساتھ ساتھ فوج پر بےبنیاد الزام تراشی کرنے والے عناصر کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے اور یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ اس مہم سے کون فائدہ اٹھا رہا ہے۔


ارشد شریف اتوار کی شب افریقی ملک کینیا میں پولیس ناکے پر فائرنگ کے واقعے میں مارے گئے تھے۔ کینیا کی پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق پولیس اہلکاروں نے شناخت میں غلط فہمی پر اس گاڑی پر گولیاں چلائیں جس میں ارشد شریف سوار تھے۔


یہ واضح نہیں کہ ارشد شریف کینیا میں کیا کر رہے تھے تاہم کینیا کی پولیس کے ترجمان برونو شیوسو نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ وہ ارشد شریف کی موت کے پسِ منظر کے حالات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

وت کے پسِ منظر کے حالات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

ارشد شریف کی ہلاکت کے بعد جہاں صحافتی برادری کی جانب سے اس واقعے کی آزادانہ اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ سامنے آیا وہیں سوشل میڈیا پر ایسی مہم بھی دیکھنے کو ملی جس میں فوج پر الزام تراشی کی جاتی رہی۔


پاکستانی فوج کی جانب سے حکومتِ پاکستان سے ارشد شریف کی موت کی وجوہات کے تعین کے لیے تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کو ہی حقائق کے تعین کے لیے ایک عدالتی کمیشن سے تحقیقات کروانے کا اعلان کیا ہے۔