اندھیر نگری چوپٹ راج
احتساب عدالت سکہر کی جانب سے جعلی بہرتی قرار دے جانے والے سول ہسپتال میرپورخاص کے اکاٸونٹنٹ شیر محمد چانیو تاحال اپنے عہدے کو چھوڑنے کے لئے تیار نہیں محکمۓ صحت سندھ کی جانب سے خاموشی نے کئی سوالات اٹھا دئیے
نیب کورٹ سکہر نے دسمبر 2021 میں سابق ڈی ایڇ او سانگہڑ کو غير قانونی بہرتیاں کرنے کے الزام میں 7 سال قيد اور 10 کروڑ جرمانا عاٸد کیا تھا اسے نیب ریفرنس میں شیر محمد چانیو غیر قانونی بھرتیوں کی فہرست میں نمبر ایک پر تھے لیکن یہ معصوف آج تک اپنی سیٹ سے چپکے بیٹھے ہیں جب کہ
محکمہ صحت سندھ کی جانب سے جو انکواٸری کمیٹی تشکیل دی گٸی تھی یہ جناب اس رپورٹ میں بی غیر قانونی بھرتیاں میں شامل ہیں جہاں
اکاٸونٹنٹ شیر محمد کے اوپر کرپشن کی بہت ساری انکواٸریاں چل رہی ہیں
وہی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سندھ کی جانب سے سیکریٹری صحت کو خط لکھا گئے اور
اکاٸونٹنٹ شیر محمد کی غیرقانونی بہرتی پر وضاحت طلب کی مگر تاحال کوٸی جواب نہ مل سکا. باوثوق ذرائع کے مطابق سابقہ ایم ایس سول ہوسپیٹل میرپورخاص کشن چند اپنے دور میں محکمہ صحت کی جانب سے آنے والے بجٹ کو مال مفت دل بے رحم سمجھ کر شیر محمد کے ساتھ مل کر کھاتے رہے ہیں جن کی بڑے پیمانے پر انکوائری شروع کر دی گئی ہے کیا سندھ میں سائنس سرکار اسی طرح اداروں کو چلاتی رہے گی سندھ کی عوام کا وزیراعلی سندھ سے سوال؟ اس کرپشن کے حوالے سے مزید انکشافات متوقع ہے اکبر بیگ پاک عوامی نیوز کراچی