کراچی (اکبر بیگ)
کراچی میں اٹھ ارب روپے کی مہنگا کرپشن کا انکشاف
ڈائریکٹر جنرل کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی محمد علی شاہ نے احسن آباد سوسائٹی کے جالی کھاتے رکھ کر بلڈر کو 2500 گز کے 30 پلاٹ کاٹ کر مارکیٹنگ کرنے کی اجازت دے دی اللہ بخش گوٹھ کچی ابادی کی ملکیت گرین بیلٹ جو کہ سرکاری زمین ہے جس پر محمد علی شاہ ڈی جی کے ڈی اے نے مختیار کار گلزار ہجری اسکیم 33 اعجاز میو حماد چاچڑ سکشن افسر بورڈ آف ریونیو سے ملی بھگت کر کے سرکاری زمین پر اٹھ ارب کی کرپشن کرنے کا منصوبہ بنا لیا باوثوق ذرائع نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ چند مقامی لینڈ گریبر سرکاری اداروں اور مقامی پولیس کی سرپرستی میں گرین بیلٹ پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ اس زمین پر سندھ ہائی کورٹ میں کیس پہلے سے چل رہا ہے سندھ ہائی کورٹ کا سیکرٹری لینڈ سے اس زمین کے حوالے سے جواب طلبی پر سیکٹری لینڈ نے سندھ ہائی کورٹ میں جواب جمع کرواتے ہوئے بتایا کہ احسن اباد سوسائٹی کی یہ زمین جالی کھاتے اور جال سازی سے بنائی گئی ہے لہذا اس سوسائٹی کو فوری طور پر کینسل کر کے اس زمین کو سندھ کچی ابادی اتھارٹی کے حوالے کر دیا جائے مگر مقامی لینڈ گریپرو نے پیسے کے زور پر اور سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سرکاری مشینری کا بے درغ استعمال کیا اور مقامی پولیس کے ڈی ایس پی سے ساز باز کرتے ہوئے بغیر کسی نوٹس کے
گرین بیلٹ پر موجود نرسری کو مسمار کر دیا اور احسن اباد کے ارد گرد باؤڈرنگ وال لگانے لگے تاکہ زمین کو باسانی فروخت کر سکیں باوثوق ذرائع کے مطابق لینڈ گریبر
ناصر لینڈ گریبر اورنگزیب غوری لینڈ گریبر حفیظ چانڈیو لینڈ گریپر سلیم لینڈ گریپر حافظ چانڈیو مل کر احسن اباد اور اس کے ارد گرد کی زمین پر قبضہ کرنے میں مصروف ہیں فیصل اباد کے رہائشیوں نے چیف جسٹس اف پاکستان ارمی چیف اور وزیراعلی سندھ سے اس سارے معاملے کے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے