کراچی:(اسٹاف رپورٹر)
کراچی کے سب سے بڑے وائٹ کالر ڈاکو محمد علی شاہ ڈی جی کے ڈی اے کا انوکھا کارنامہ ناگن چورنگی کے قریب کراچی کالونی میں واقعہ ایس بی دو پلاٹ پر جحلی دستاویز بناتے ہوئے کروڑوں روپے لیتے ہوئے لینڈ مافیا کا قبضہ کروانا شروع کر دیا۔ ایک سروے رپورٹ کے مطابق محمد علی شاہ نے 5کروڑ روپوں کے کیوبز ایس بی دو نمبر پلاٹ پر قبضہ کروایا ہے محمد علی شاہ اس سے قبل ڈسٹرکٹ ایسسٹ میں ڈپٹی کمشنر رہ چکے ہیں جن کے دور میں نسلہ ٹاور جیسا غیر قانونی پروجیکٹ تعمیر کیا گیا تھا جسے بعد میں سپریم کورٹ نے گرانے کا حکم دیا سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود محمد علی شاہ نے آس کو گرانے سے منح کر دیا تھا آور آج پھر یہ کراچی کالونی جو کہ کچی ابادی کی زمین ہے آس پرkdaکی جحلی ڈاکومنٹس بنا کر قبضہ کروا رہا ہے دوسری طرف ڈی جی کے ڈی اے محمد علی شاہ کے دست راز اعجاز میو مختیار کار اسکیم 33 محمد علی شاہ کی چھتری تلے اربوں روپے کی زمین کی جحلی کھاتے رکھ کر بلڈرز مافیا کو فروخت کر رہا ہے مگر۔نہ تو یہ سندھ گورنمنٹ کو نظر آ رہا ہے آور نہ ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو یاد رہے محمد علی شاہ گریڈ 19 کے افسر ہیں جنہیں غیر قانونی طریقے سے ڈی جی کے ڈی اے لگایا گیا ہے جو کہ غیر قانونی ہے ڈی جی کے ڈی اے کی سیٹ 21 گریڈ کے افسر کا حق ہے جو کہ نظر انداز کیا جا رہا ہے